shafaq malik Newbie
Number of posts : 12 Age : 38 Registration date : 2008-11-04
| Subject: میں دوستوں سے تھکا، دشمنوں میں جا بیٹھا Wed Jan 07, 2009 10:33 am | |
| میں دوستوں سے تھکا، دشمنوں میں جا بیٹھ دُکھی تھے وہ بھی، سو میں اپنے دکھ بھلا بیٹھا سنی جو شہرتِ آسودہ خاطری میری وہ اپنے درد لئے، میرے دِل میں آبیٹھا بس ایک بار غرورِ اَنا کو ٹھیس گی میں تیرے ہجر میں دستِ دُعا اٹھا بیٹھا خُدا گواہ کہ لُٹ جاؤں گا، اگر میں کبھی تجھے گنوا کے تیرا درد بھی گنوا بیٹھا ترا خیال جب آیا تو ہوا محسوس قفس سے اُڑ کے پرندہ شجر پہ جا بیٹھا سزا ملی ہے مجھے گردِ راہ بننے کی گناہ یہ ہے کہ میں کیوں راستہ دِکھا بیٹھا کٹے گی کیسی اس انجامِ ناشناش کی رات ہوا کے شوق میں جو شمع ہی بُجھا بیٹھا مجھے خُدا کی خُدائی میں یہ ہوا محسوس کہ جیسے عرش ہو کوئی دوسرا بیٹھا | |
|
M. Waqas Jan Admin
Number of posts : 914 Age : 34 Registration date : 2008-10-29
| Subject: Re: میں دوستوں سے تھکا، دشمنوں میں جا بیٹھا Wed Jan 14, 2009 4:58 pm | |
| so deep poetry...
thanx for sharing it aapi. | |
|